میں نے بھی طالب لاشاری کیخلاف خبرلگاٸی تھی
کیونکہ پورےسوشل میڈیاپرطوفان برپاکھڑا ہوگیا تھا کہ طالب لاشاری نے مظلوم خاندان کےدرمیان زمین تنگ کردی ہے اتنا ظلم کیاہےمیں سمجھتاہوں محکمانہ مجبوریاں ہوتی ہیں نہ چاہتے ہوئے بھی بعض اوقات لوگوں سے زیادتی ہو جاتی ہیں لیکن جب میں نےوہاں مقامی لوگوں سےرابطہ کیا توانہوں نے مجھے تمام ترحالات کےبارےمیں پوری تفصیل بتاٸی ہے کہ قاتل بااثر اورطاقتور کیساتھ ساتھ سیاسی اثرورسوخ کاناجاٸزفاٸدہ اٹھا رہاہےاس کہانی کےپیچھےایک اور کہانی ہے مظلوم خاندان کے کیس کو کمزور کرنےاور توجہ ہٹانے کیلٸے سارا ملبہ طالب لاشاری پر ڈالاجارہاہےاور میڈیا کو طالب لاشاری کےپیچھےلگادیاہے جب مجھے سارےمعاملے کی تسلی ہوگٸی تھی تو میں نےپوسٹ ڈیلیٹ کر دی تھی اس کیس کا اصل مجرم آٸی جی بلوچستان ہےجس نے چار اضلاع کی پولیس کوسختی سے آڈر کیا ہےکہ مظاہرین کو احتجاج کرنےسےروکاجاۓمجھےپہلےبھی یقین نہیں آرہاتھا کہ ایسی حرکت طالب لاشاری کبھی نہیں کرسکتا طالب حسین لاشاریSHO ایک فرض شناس،غیرت مند اور ذمہ دارانسان ہے۔ قانون پر عمل درآمد کروانا ان کے فرائض منصبی میں شامل ہے لیکن من گھڑت خبریں ان کی طرف منصوب کرنے کی مذمت کرتا ہوں. اصل مجرموں اور قاتلوں سے توجہ ہٹانے کا اس لئے مفت میں طالب لاشاری کا ٹرائل کیاجارہاہے اصل مجرم تو ضلعی انتظامیہ ہے انکے خلاف انہوں نے ایک بات نہیں کی عملے نے ایمبولینس دینے سے انکار کیا وہاں یہ لوگ کہاں تھےموقع پرموجود سوشل ورکرز نے تصدیق کی کہ طالب لاشاری نے صرف اپنی ڈیوٹی نبھاٸی ہے کسی پر کوٸی تشددنہیں ہواہےالزام تراشی بہتان بازی لچرگفتگو سے کوئ بھی بندہ مثبت شہرت حاصل نہیں کرسکتا نہ ہی کوئ فین فالونگ حاصل کرسکتا ہے اگر آپ حقیقت پر مبنی گفتگو کا دعوی کرتے ہیں تو اپنی آواز کی بلندی سے زیادہ اپنے دلائل بلند رکھیں الزام تراشی اور بہتان بازی پر مبنی گفتگو کو آپ حقیقت کا رنگ کبھی بھی نہیں دے سکتے ہر ایکشن کا ایک ری ایکشن ہوتا ہے اب ظاہر ہے جس طرح کا ایکشن ہوگا ری ایکشن نے بھی ویسا ہی ہونا ہے تو پھر مظلومیت کی چادر کا اوڑھنا اور خود کو مظلوم ثابت کرنا اس سے بہتر ہے آپ دلائل پر مبنی گفتگو کریں تاکہ آپ کو کسی بھی ری ایکشن سے کوئ مسئلہ نہ ہو ایکشن بغیر دلیل کے ہوگا تو ری ایکشن اگر دلیل سے آگیا تو آپ کے منہ میں صرف خاک بچے گا اور کچھ بھی نہیں۔۔۔۔

